8 اگست 2024 کو شمالی وزیرستان میں میرعلی کے علاقےحسو خیل کے قریب ایک سڑک کے ٹکڑے کو خوارج کی جانب سے دن دھاڑے اکھاڑا گیا۔
سڑک کو اکھاڑےجانےکی وجہ سے عام عوام کوشدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس مقام سےسڑک کو اکھاڑا گیا اُس کےقریب کچھ دیہات بھی ہیں اور قوی امکان ہےکہ خوارج انہیں دیہات میں سےکسی مکان سےنکل کرکاروائی کرنے آئے اور واپس چھپ گئے۔
واضح رہےکہ شمالی وزیرستان کےعمائدین نےاس بات کی گارنٹی دی تھی کہ خوارج کو ہرقسم کی کاروائی سے روکاجائےگا اورساتھ ہی خوارج سےمتعلق گسی بھی خبر کی اطلاع فوراً پاک فوج کو دی جائے گی ۔
لیکن افسوس کہ میر علی میں خوارج کی جانب سےہونے والی اس کارروائی کی اطلاع بروقت نہیں دی گئی جس سے کروڑوں کی لاگت سے بنائی گئی سڑک ٹوٹ گئی۔
اس واقعے کے رونما ہونے کے بعد قبائلی عمائدین کا جرگہ بلایا گیا جو کہ آج یعنی 9 اگست کو ہوا جس میں اس مسئلہ کا حل نکالا گیا،اطلاعات کے مطابق مقامی افراد نےجرگے کے بعد سڑک کی مرمت شروع کر دی ہے
مسئلے کا حل نہ نکلنے کی صورت میں مقامی افراد نے پاک فوج کو سڑک کے اردگرد آپریشن کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے
پی ٹی ایم کے شر پسند ہمیشہ کی طرح پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈے پر اتر آئے اور معاملے کی تصدیق کیے بغیر سوشل میڈیا پر میر علی کے مقامی افراد کو زبردستی گاؤں سے نکالنے کے سنگین الزامات لگائے۔
پاک فوج نے واضح کیا کہ وہ کسی کو بھی شمالی وزیرستان میں قائم امن کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور وہاں جو کوئی ترقیاتی منصوبوں کو نقصان پہنچائے گا اس کو سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاک فوج کو مقامی افراد کی مکمل حمایت حاصل ہے - انشاء اللّٰہ آخری دم تک ان خوارج کے ساتھ جنگ جاری رہے گی۔