وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ایوان کو کمزور کرنے کے بجائے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آئینی،سیاسی مؤقف سے اداروں پر حملہ نہیں ہونا چاہیے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 55 سال میں کوئی قانون سازاسمبلی آئینی مدت پوری کرکے رخصت نہ ہوئی، پہلے ایک روش تھی، اسمبلیوں کو لپیٹ کر گھر بھیج دیا جاتا تھا، نہیں چاہتا ایوان میں ایسی باتیں کی جائیں جس سے ایوان کی عزت کو نقصان پہنچے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ اعتراضات کے باوجود جمہوریت آمریت سے بہتر ہے، اداروں پرحملہ نہیں ہوناچاہیے، پارلیمنٹ قانون بناتی ہے،دوسرے ادارے تشریح کرتے ہیں، آئین پارلیمنٹ کوجوطاقت دیتاہے وہ کسی دوسرےادارے کے پاس نہیں، آئینی حدود سے تجاوز ہوگا تو پھر جمہوریت کمزور ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ میں آج بھی مسائل چل رہے ہیں، ارکان پارلیمنٹ اور امیدواروں پر حملے ہو رہے ہیں، اعتراض الگ چیز،سسٹم پر سوالیہ نشان نہ لگائیں، ایسانہ ہو آنے والے وقت میں یہ سسٹم کمزور ہوجائے۔
وزیردفاع نے مزید کہا کہ ہم نے کشمیر پر خون سے اپنی کمٹمنٹ لکھی ہے، قوم کا75سال سے کشمیر پر ایک ہی مؤقف ہے، قوم کاوہی مؤقف ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں میں منظور ہوا، کشمیر، فلسطین کی قراردادوں پر بڑی طاقتوں نے عملدرآمد نہیں ہونےدیا۔