سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ بینچ نے قتل کے کم عمر مجرم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کرکے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
مجرم تاج محمد نے اپنے ہی وکیل کو قتل کر دیا تھا جس پر اسےموت کی سزا سنائی گئی ۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزم 20 سال سزا کاٹ چکا ہے اگر کسی اور مقدمے میں نامزد نہیں تو اسے رہا کر دیا جائے۔
دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کی سرزنش ۔ کہا کہ قتل ہونے والے وکیل آپ کے دوست ہیں تو ہم کیا کریں، آپ نے عدالت کے سامنے یہ بات کیوں کی ؟ کیا آپ عدالت پر اثرانداز ہونے کیلئے ایسا بیان دے رہے ہیں۔
آپ وکیل ہیں منہ نہ بنائیں ہم آپ کو عزت دے رہےہیں آپ بھی ہمیں عزت دیں ۔ مؤکل نے اپنے ہی وکیل کا قتل کیوں کیا یہ سوال اہم ہے ۔ پشاور ماڑی سے تعلق رکھنے والے ملزم تاج محمد کو قتل کے الزام میں دو ہزار دو میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ٹرائل کورٹ نےسزائے موت دی اور فیڈرل شریعت کورٹ نے بھی فیصلہ برقرار رکھا تھا۔