وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے مذاکرات کے حوالے سے کہا ہے کہ بات چیت ہوتی رہتی ہے لیکن ابھی فیصلہ کن مرحلے تک نہیں پہنچے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی اور آئین کی پاسداری کے لیے قوم کھڑی رہے، پیر کو ہم صوابی میں جلسہ کرنے جا رہے ہیں، ملکی حالات پر بانی پی ٹی آئی کو تشویش ہے، انہوں نے کہا پاکستان کیلئے بات کرنے پر میں ہمیشہ تیار ہوں،انہوں نے کہا ہمارے مینڈیٹ کو چھینا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ میں نے کہا معافی مانگنے کو تیار ہوں میری غلطی ثابت کی جائے، اگر کوئی غلطی نہیں ہے تو مجھ سے کون معافی مانگے گا؟ 9 مئی کو ایک منصوبہ بندی کے تحت ہمارے خلاف سازش ہوئی، جس کی غلطی ہے اس کو ماننا پڑے گا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ زبردستی کے کاموں سے مذاکرات نہیں ہوتے، ہماری خواتین آج بھی جیلوں میں ہیں ، یاسمین راشد بیمار بھی ہیں مگر جیل میں ہیں، جنہوں نے پارٹی چھوڑ دی ان کو کچھ نہیں کہا گیا، حالات دیکھ کر قوم فیصلہ کرے غلطی کس کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ثابت کیا یہ عدالتوں کو نہیں مانتے، ججز کہہ رہے ہیں ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جب بھی کوئی کال دی ہے سب وہاں پہنچے ہیں، ہمارے پاس جذبہ ، طاقت اور عوام بھی ہے۔