ضلع کرم میں قبائل کے مابین فائربندی کا معاہدہ طے پاگیا ہے اور آمدورفت کے راستے کھل گئے ہیں 6 روزہ جھڑپوں میں 50افراد جانبحق 226 زخمی ہوگئے ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاویداللہ محسود کے مطابق ضلع کرم میں فریقین کے مابین چھ روزہ جھڑپیں رکوادی گئی ہیں اور امن معاہدہ طے پانے کے بعد پاراچنار پشاور مین شاہراہ بھی امدو رفت کے لئے کھول دی گئی ہے اور آج اس پر بقاعدہ آمدورفت شروع ہوگئی ہے اور ساتھ ساتھ تمام بازاریں بھی کھل گئیں ۔
بوشہرہ کے علاقے سے جائیداد کے تنازعے پر شروع ہونے والے جھڑپوں نے فسادات کی شکل اختیار کرلی اور چھ روزہ جھڑپوں میں فریقین کے پچاس لوگ مارے گئے جب کہ 226 زخمی ہوگئے ہیں ۔
ایم پی اے علی ہادی عرفانی کا کہنا ہے کہ جائیداد کے معمولی تنازعے پر پورے کا امن تباہ ہوگیا اور پچاس خاندانوں میں بیواوں اور یتیموں کا اضافہ ہوا اگرذمہ دار افراد حل طلب مسائل کو حل کرتے تو نبت یہاں تک نہ پہنچتی ۔
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری کا کہنا ہے کہ بار بار قبائل کے مابین معمولی تنازعات پر خونریز جھڑپیں ہوتی ہیں جس سے نہ صرف جانی و مالی نقصانات ہوتے ہیں بلکہ ملکی سطح پر علاقے کی بدنامی بھی ہوتی ہے۔