بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے فوج کے ساتھ مذاکرات پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وہ اپنا نمائندہ مقرر کریں، ہم مذاکرات کریں گے۔
منگل کے روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے بلکہ ہم نے تنقید کی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے سوال اٹھایا کہ ایس ائی ایف سی کیا ہے ؟ محسن نقوی کون ہیں ؟
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے، محسن نقوی انہی کا تو نمائندہ ہے ، وہ یہاں انہی کے ذریعے پہنچا، محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا کیونکہ اس نے آئی جی پنجاب سے مل کر ہمارے لوگوں پر ظلم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سے گزارش ہے کہ انصاف کے اصولوں کے تحت میرے مقدمات سے الگ ہو جائیں، ہائیکورٹ میں اور بھی ججز ہیں کسی اور کو کیسسز دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات میں ہماری بے گناہی سی سی ٹی وی میں چھپی ہے، اگر 9 مئی میں پی ٹی آئی کا کوئی بندہ ملوث ہے تو اسے ضرور سزا دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا ایک ہی مقصد ہے کہ پی ٹی آئی اور فوج کی لڑائی کروا کر ہماری جماعت ختم کروائیں۔
پنجاب حکومت کا ردعمل
سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے بانی پی ٹی آئی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "معافی نہیں مانگوں گا " کہنے والا خود ساختہ انقلابی اب منتیں ترلے پر اتر آیا ہے ، خود ساختہ انقلابی فوج سے کس بات کے مذاکرات چاہتا ہے ؟۔
سینیئر وزیر پنجاب کا کہنا تھا کہ شہدا کے مجسمے توڑنے اور جی ایچ کیو پر حملے کر کے فوج سے معافی مانگو مذاکرات نہیں، شہداء کے اہل خانہ سے 9 مئی کے گناہ کی معافی مانگو ، 9 مئی کا منظم منصوبہ شہدا کی یادگاروں کی توہین اور جی ایچ کیو پر حملہ تنقید نہیں ریاست پرحملہ ہوتا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ فاشسٹ کی بات صرف اور صرف اقتدار کے لئے ہوتی ہے ، اقتدار کی خاطر آئین توڑنے والا فاشسٹ ہوتا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی ناکام بغاوت کا حساب بھی دینا ہوگا اور سزا بھی بھگتنی پڑے گی، مسٹر ہٹلر پارٹ ٹو مریم نواز پر الزامات لگاتے آپکو شرم آنی چاہیے، آپ نے مریم نواز کو والد کے سامنے گرفتار کروایا تھا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے بشریٰ بی بی یا آپکی چاروں بہنوں کو گرفتار نہیں کروایا، آپ ویل چیئر سے خود ڈر کے بھاگے اور اٹھے مریم نواز نے نہیں اٹھایا، ذاتی عداوت کے مارے حکمران آپ تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ نے 100 سے زیادہ لیگی رہنماؤں کو سیاسی مقدمات میں گرفتار کروایا، روزانہ کی بنیاد پر گرفتاریوں کے باوجود ایک بھی رہنما نے نواز شریف اور ن لیگ کا ساتھ نہیں چھوڑا۔