وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، سپاہی ثوبان مجید بلوچ نے 15 جولائی دو ہزار چوبیس کو بنوں کینٹ پر دہشتگردوں کیخلاف لڑتے ہوئے دفاع وطن میں جامِ شہادت نوش کیا۔
سپاہی ثوبان مجید بلوچ شہید کے ساتھیوں نے ان کی شہادت پر سلام پیش کیا ۔ صوبیدار خلیق نے کہا اندھا دھند فائرنگ کے دوران دہشتگردوں نے ایک دستی بم اس کمرے میں پھینکا جہاں سپاہی ثوبان مجید بلوچ اپنے 30 ساتھیوں کے ہمراہ موجود تھے، پلک چھپکتے ہی وطن کے اس جاں فروش نے دستی بم پر چھلانگ لگا دی اور اپنا آج دوسروں کے کل پہ قربان کرکے اپنے ساتھیوں پر آنچ تک نہ آنے دی۔
نائب صوبیدار رفاقت نے کہا ’’سپاہی ثوبان شہید ہمیشہ سے اپنے دل میں شہادت کی خواہش رکھتے تھے، حوالدار ناصر نے سپاہی ثوبان بلوچ کو اپنی یونٹ کا فخر قرار دیا۔ حوالدار کاشف نے کہا سپاہی ثوبان شہید بہادری اور ایثار کی مثال بن گئے۔
نائیک محمد طارق کے مطابق سپاہی ثوبان شہید حافظ قرآن تھے ہماری ہرصبح کا آغاز ان کی تلاوت سے ہوتا تھا، سپاہی محمد عارف کے مطابق سپاہی ثوبان شہید ہر محاذ پر صف اول میں لڑنا پسند کرتے تھے، سپاہی حمزہ، اویس، ظہور،بصیر اور محمد خالق اور محمد فاروق نے بھی اپنے شہید ساتھی کی شجاعت کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔