جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہاہے کہ کل مری روڈ پر دھرنا تاریخی جلسہ عام میں تبدیل ہو جائے گا، ، کل کے جلسہ عام میں آپ کو بتاؤنگا کہ حکومت کیا چاہ رہی ہے، ہم نے پر امن سیاسی مزاحمت کو ترجیح دی، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب اپنا حق لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا دکھ کو محسوس کرتے ہوئے ہم تاریخی دھرنا دےکر بیٹھے ہیں، واضح کر دوں یہ دھرنا ایک یا دو دن کا نہیں ہے، یہ دھرنا ایک مہینے سے بھی اوپر ہو سکتا ہے، اگر حکومت نے مطالبات نہ مانے تو یہ دھرنا آگے بھی بڑھے گا، دھرنا ڈی چوک بھی جائے گا ، پارلیمنٹ کے ایوانوں میں بھی بیٹھیں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ان حکمرانوں کے راستے بند کر دیں گے، اپنا نہیں عوام کا حق لینے آئے ہیں، یہ دھرنا عوام میں ایک امید پیدا کرے گا، کیا ہم آئی پی پیز کو لگام دیئے بغیر جا واپس سکتے ہیں؟، کیا ہم تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس ختم کرائے بغیر جا سکتے ہیں؟، انہوں نے سمجھا کنٹینرز لگا کر ہمارے راستے بند کےے جا سکتے ہیں، شرم کا مقام ہے یہ ہمیں ایک سپاہی سے لڑانا چاہتے تھے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہناتھا کہ یہ ہمیں آپس میں لڑوا کر اپنے مزموم مقاصد پورے کرنا چاہتے تھے، ہم نے پر امن سیاسی مزاحمت کو ترجیح دی، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب اپنا حق لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے، شہبازشریف سےکہتا ہوں مذاکرات کریں گے تو دھرنا بھی ساتھ چلےگا،ایک دو دن سے آگے مذاکرات کو طویل کیا گیا تو پھر ہم آگے بھی جا سکتے ہیں،پہلا ٹاسک یہ ہے کل مری روڈ پر دھرنا تاریخی جلسہ عام میں تبدیل ہو جائے گا۔
انہوں ے کہا کہ پورے ملک کے عوام سے کہتا ہوں کل مغرب کے بعد یہاں پہنچیں، کل کے جلسہ عام میں آپ کو بتاؤنگا کہ حکومت کیا چاہ رہی ہے، آپ کو بتاؤنگا کہ حکومت ڈرامہ کر رہی ہے یا سنجیدہ ہے، کل ہی فیصلہ کریں گے کہ آگے بڑھنا ہے یا یہیں رہنا ہے، حکومت ہمیں انگیج کر کے تھکانا چاہتی ہے، آپ کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ اس بار ہم کیا سوچ کر آئےہیں، پھر یہ دھرنا ملک بھر میں ہو رہا ہوگا۔
ان کا کہناتھا کہ ہم ہر شہر کی سڑکوں پر بیٹھ جائیں گے، مزدوروں اور کسانوں کو حق دینا پڑے گا، جو بھی مذاکراتی کمیٹی آرہی ہے سوچ سمجھ کر آئے، دھوکہ نہیں چلے گا، ابھی تو دھرنا شروع ہوا ہے ہم ایسے بیچ میں چھوڑ کر نہیں جا سکتے، اپنے تمام کارکنان سے کہتا ہوں واپسی کا کوئی راستہ نہیں، یہ پی ٹی آئی کا بھی دھرنا ہے، ن لیگ کے ورکرز بھی آ سکتے ہیں، یقین کریں پی ٹی آئی کے 99 فیصد لوگ اس دھرنے سے اُمید لگائےبیٹھے ہیں۔