وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ آئیں بیٹھیں اور معاملات سلجھائیں، کہا جواودھم آپ مچارہےہیں اپنے بچوں کی زندگیوں میں مچارہے ہیں۔ ہم کہتے ہیں بات کریں ۔۔ آپ کہتے ہیں دھرنا دیں گے ۔۔ بات کریں ۔ برباد مت کریں ۔ چیزوں کو سلجھائیں۔ الجھائیں مت، ہمیں ہٹاناہے ہٹا دیں۔ ملک ایسے چلتارہا تو برباد ہوجائے گا۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہم کہتے ہیں دہشتگردی ختم کریں،آپ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے، آپریشن نہیں ہونے دیں گے تو کیا دہشتگردی ہونےدیں گے؟ مزید کہا کہ بانی نے کہا نیوٹرل توجانور ہوتا ہے،چیلوں نے لبیک کہا، بانی نے کہا قبر تک پیچھا کریں گے پھر9مئی ہوگیا، اب بانی کہتا ہے ن لیگ اسٹیبلشمنٹ سے ہماری لڑائی کرارہی ہے۔
مصدق ملک کا کہنا تھا میں سوال کرنا چاہتا ہوں کہ یہ دیوانے ہیں، پاگل ہیں یا بہروپیے ہیں؟ جب مقصد صرف ملک کو برباد کرنا ہو، بات کرنا نہ ہو بلکہ برباد کرنا ہو، تو پھر ہمیں بتائیں کہ ہم کیا کریں، نعرہ لگایا گیا کپتان نہیں تو پاکستان نہیں، یہ ڈاکٹر، انجینئر، صحافی، کسان یہ سب پاکستان نہیں تو پھر کیا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں 48 فیصد سے 2 فیصد پر لائے لیکن انہوں نے دھرنا دیا، مہنگائی کی شرح میں آہستہ آہستہ کمی آرہی ہے، ہم افراد زر کی شرح 38 فیصد سے 12 فیصد پر لے آئے، لیکن آپ نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا، ہم نے اس بجٹ غریبوں کے لیے 600 ارب روپے مختص کیے، آپ نے صرف 4 بلین ڈالر صرف 100 سرمایہ داروں اور سیٹھوں کو دے دیے۔