جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارا دھرنا کب تک چلے گا اس حوالے سے ٹائم فریم نہیں دے سکتے کیونکہ یہ دھرنا طویل بھی ہو سکتا ہے، ہم عوامی حقوق کیلئے نکلے ہیں اور ریلیف لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔
اسلام آباد ڈی چوک کے راستوں کی بندش اور رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے بعد جماعت اسلامی کے مظاہرین نے راولپنڈی مری روڈ پر دھرنا دے رکھا ہے اور ہزاروں افراد دھرنے میں موجود ہیں جبکہ حکومت کی مذاکرات کی پیشکش کے بعد امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بااختیار کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔
حکومتی کمیٹی
حکومت نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے 3 رکنی ٹیم کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق انجینیئر امیرمقام ، طارق فضل چودھری اور عطاء اللہ تارڑ کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
کارکنان رہا
اسلام آباد سے گرفتار کیے جانے والے جماعت اسلامی کے تمام کارکنان رہا کر دیے گئے ہیں، 30 گرفتار کارکنوں کو تھانا کوہسار اور تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کیا گیا تھا۔
حافظ نعیم الرحمان کا خطاب
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے راولپنڈی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ روز سے ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریاں ہو رہی ہیں، پانی سر سے گزر چکا ہے ، تنخواہ دارآدمی برباد کر دیا گیا، تاجر بھی اپنی ملیں بند کرنے پر مجبور ہوگئے لیکن حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں بجلی کے بل پر بھائی نے بھائی کو قتل کردیا، تقریباً ہر کیٹگری کے کرائے کے مکانوں کا کرایہ کم اور بجلی کے بل زیادہ ہیں، حکومت عوام دشمن فیصلے کر رہی ہے، حکومت مجبورنہیں ، انہوں نے اپنے اخراجات میں کیوں اضافہ کیا؟۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی مراعات چھوڑنا ہوں گی، یہ دھرنا حکومت سے مراعات ختم کرائے گا، حکومت جھوٹ بولتی ہے کہ آئی پی پیز سے مذاکرات نہیں کر سکتے، کون سی مجبوریاں ہیں جو آئی پی پیز سے بات چیت نہیں ہو سکتی، حکومت میں شامل افراد کی بھی بجلی کمپنیاں ہیں، اب آئی پی پیز کا پھندا نہیں چلے گا ، بہت سی آئی پی پیز بند کرنا پڑیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہمیں ریلیف دینا پڑے گا ، بجلی کے بل کم کرنا پڑیں گے، جاگیرداروں کو لگام دینا پڑے گی، ہمارے بجلی بلوں سے ٹیکس ہٹاؤ اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ، تنخواہ دار کا ٹیکس سلیب ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کا مسئلہ نئے الیکشن نہیں، فارم 45 پر جو جیتے ہوئے ہیں انہیں حکومت دے دی جائے، فارم 45 پر جیتا ہوا جو بندہ نئے الیکشن کی بات کرے تو سمجھ لیجیے دال میں کچھ کالا نہیں پوری دال ہی کالی ہے، ہم تو عوام کو ریلیف دلانا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی حقوق کیلئے نکلے ہیں ، ریلیف لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے، حکومت مذاکرات چاہتی ہے تو بااختیار کمیٹی بنائے اور ہم سے بات کرے، دھرنا کب تک چلے گا ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔