شام کے علاقے حمص میں ملٹری کالج پر کیڈٹ کی گریجویشن تقریب کے دوران ڈرون حملے میں 100 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق شامی وزیر داخلہ کچھ دیر قبل ہی تقریب سے واپس روانہ ہوئے تھے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک مانیٹرنگ گروپ کا کہنا ہے کہ حمص میں شامی ملٹری اکیڈمی پر ڈرون حملے میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق جاں بحق افراد میں کئی اعلیٰ فوجی افسران بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں بھی بڑی تعداد فوجیوں کی ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حملے میں جاں بحق افراد میں متعدد شہری بھی شامل ہیں، ڈرون حملہ اس وقت کیا گیا جب کالج میں کیڈٹس کی گریجوایشن تقریب جاری تھی، جس میں ان کے اہل خانہ بھی شریک تھے۔
First image of the aftermath of the drone attack against the military college in Homs, #Syria. Several high-ranking military officers were killed, and initial reports there are more than 100 casualties. pic.twitter.com/H4qSZSz75T
— Michael A. Horowitz (@michaelh992) October 5, 2023
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج نے معروف بین الاقوامی افواج کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروپوں کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈرون حملہ حمص کے شمال مغرب میں اپوزیشن کے زیر قبضہ علاقوں سے کیا گیا۔
بعد ازاں شام کی فلاحی تنظیم وائٹ ہیلمٹس نے اطلاع دی کہ صوبہ ادلب کے حزب اختلاف کے گڑھ میں کئی شہروں، قصبوں اور دیہاتوں پر سرکاری توپ خانے سے شدید گولہ باری اور میزائل حملوں میں 5 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ثنا‘ نے مسلح افواج کی جنرل کمان کے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ دھماکا خیز مواد سے لدے کئی ڈرونز نے حمص کی ملٹری اکیڈمی کو دوپہر میں گریجویشن تقریب ختم ہونے کے فوراً بعد نشانہ بنایا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جارحیت کے نتیجے میں متعدد شہری اور فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے، زخمیوں میں طلباء، ان کے اہل خانہ اور دیگر افراد بھی شامل ہیں۔