بجٹ میں ڈیوٹی کے بعد ملک میں چینی کی قیمتوں میں ایک بار پھراضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
شوگر ملز مالکان نے بجٹ میں 15 روپے فی کلوڈیوٹی کے بعد چینی کی قیمت بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایکس مل قیمت 140 کے بجائے 150 روپے فی کلو مقرر کی جائے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ساڑھے 8 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگ لی، کہا فوری طور پر 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے جبکہ آئندہ ستمبرمیں مزید ساڑھے تین لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی تجویز بھی دیدی۔ پانچ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے سے 30 کروڑ ڈالر زرمبادلہ حاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔ شوگر ایڈوائزری بورڈ چینی برآمد کرنے سے متعلق آئندہ اجلاس میں غور کرے گا۔
ایسوسی ایشن کے مطابق نومبرتک ملک میں 15 لاکھ ٹن سرپلس چینی دستیاب ہوگی، حکومت ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی پہلے ہی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی ہے۔ اس میں سے 21 ہزار 218 میٹرک ٹن چینی ملوں سے اٹھائی جا چکی ہے، جولائی تک 6 ہزار 800 میٹرک ٹن چینی ہی سرحد پار جا سکی۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے سست روی کا ملبہ ایف بی آر، بینکوں پر ڈال دیا، 45 روز کے بجائے 60 دن کے اندر چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سمندری راستے چینی برآمد کرنے کیلئے ایل سیز کی اجازت دی جائے۔