وفاقی حکومت نے بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کے پاسپورٹ معطل کرنے کا سرکلر فوری واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق متعدد امور پر غور کیا گیا۔ سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹ، وزارت خارجہ کے سینئر نے اجلاس میں شرکت کیں۔
شرکاء کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بروقت پاسپورٹ کے اجراء کی سہولت کے بارے میں بریفنگ دی گئی جبکہ بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کے پاسپورٹ معطل کرنے کا سرکلر فوری واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔
متعلقہ حکام نے نائب وزیراعظم کو دوران بریفنگ بتایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ 60 دن کے اندر جاری کر دئیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 11 جون کو وفاقی وزارت داخلہ نے بیرون ملک پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزیر داخلہ کی جانب سے یہ بڑا فیصلہ ملکی سلامتی اور سیکیورٹی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنی وزارت کو اس سلسلے میں اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق محسن نقوی کی ہدایت پر وفاقی وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مراسلہ وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ حکام کو ارسال کر دیا ہے۔ وزارت کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ ایسے تمام پاکستانی جو کسی بھی بنیاد پر دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے، ان کو پاسپورٹ نہیں ملے گا۔