پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کا نااہلی کا فیصلہ معطل کرنے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصلہ معطل کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انہیں عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے نااہل قرار دیا گیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہلی کا نوٹیفکیشن توشہ خانہ کیس میں سزا کی بنیاد پر جاری ہوا۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ فیصلے کے بعد پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ توشہ خانہ کیس کے فیصلے پر عملدرآمد روکا جائے اور الیکشن کمیشن کا نااہلی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کیا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے استدعا کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ان کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کو روکا جائے اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن پر حکم امتناع دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کی، اپیل کے حتمی فیصلے تک پہلے فیصلے کے نتیجے میں کی جانے والی کارروائیوں پر حکم امتناع دیا جائے جبکہ فیصلہ معطل کرنے کی ہماری زبانی گزارشات کو بھی سزا معطلی فیصلے کا حصہ بنایا جائے۔
درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن کے وکیل نے سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کے دوران وفاق کو فریق بنانے کا کہا جبکہ وفاق کا اس کیس سے کوئی لینا دینا نہیں لیکن پھر بھی وفاق کو فریق بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کیس میں وفاق کو فریق بنانے کی اجازت دینے کی بھی استدعا کی۔
یاد رہے کہ عدالت نے 28 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔