وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوم عاشور بے شمار فضائل اور تاریخی واقعات کی وجہ سے خاص اہمیت کا حامل ہے، کربلا کے میدان میں شہیدوں کے لہو نے یہ ثابت کر دیا کہ حق لازوال جب کہ باطل مٹنے کے لئے ہے،شہادت امام حسین ہمیں باطل اور ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے،آج کا دن اس عزم کا اعادہ ہے کہ امت مسلمہ کو ہمیشہ حق و صداقت پر ڈٹے رہنا ہے۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے یوم عاشور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ اس دن نواسہ رسول ﷺنے حق اور باطل کی لڑائی میں اپنے اور اپنے رفقاء کی جانوں کا نذرانہ دے کر حق کو حقیقی فتح سے سرفراز کیا،کربلا کے میدان میں شہیدوں کے لہو نے یہ ثابت کر دیا کہ حق لازوال جب کہ باطل مٹنے کے لئے ہے۔ آج کے دن پیش آیا المناک واقعہ ہر مومن کے دل پر نقش ہے اور سچائی اور انصاف کے لئے دی گئی قربانی کی لازوال یادگار ہے۔
انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺکے پیارے نواسے امام حسین رضی اللہ عنہ کربلا کے میدان میں یزید کی جابرانہ حکومت کے خلاف جرات اور استقامت کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت ہمیں باطل اور ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے۔ آج کا دن اس عزم کا اعادہ ہے کہ امت مسلمہ کو ہمیشہ حق و صداقت پر ڈٹے رہنا ہے۔انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے، اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے انہیں مردہ نہ سمجھو، بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں، رزق پارہے ہیں ۔ یہ آیت قربانی کے اس جذبے کو بیان کرتی ہے جس کا مظاہرہ امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں، ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ فلسطین کے لوگ ایک عظیم مقصد کے لیے بے پناہ مشکلات برداشت کر رہے ہیں اور بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ فلسطین کے لوگ قبلہ اول بیت المقدس کی حفاظت اپنے حقوق اور آزادی کے لیے جد و جہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔فلسطینیوں کی طرح مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بھی انتہائی جابر اور غاصب قوتوں کے مظالم سہہ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم کو اس وقت بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس مشکل وقت میں، یہ بہت ضروری ہے کہ ہم صبر، اتحاد اور بھائی چارے کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ یزیدیت درحقیقت ایک سوچ کا نام ہے جس کا مقصد ظلم و جبر کا نظام قائم کرنا ہے اور اپنے مذموم مقاصد کے لئے معصوم افراد کو نشانہ بنانا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے دِن ہمیں اس بات کا تجزیہ کرنا چاہیے کہ وہ کون سے عناصر ہیں جو اپنے خود غرضانہ مفادات کے لئے ہمارے معاشرے کے وجود اور اتحاد و اتفاق کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ۔موجودہ دور میں وطنِ عزیز اور قوم کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات کے پیش نظر ہمیں فروعی،مسلکی،لسانی و دیگر اختلافات کو بھلا کر اپنے اندر ایثار و قربانی، مساوات،رواداری،اتحاد اور نظم و ضبط جیسے اعلیٰ اوصاف کو فروغ دینا ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئیے ،حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء کی قربانیوں سے درس حاصل کریں اور آزمائشوں میں بہادری اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں۔اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ وہ ہمیں حضرت امام حسینؓ کے نقش قدم پر چلنے اور اسلام و پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے کوشش کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری قوم کو ہر قسم کے شر اور مشکلات سے نجات دلائے۔