وفاقی حکومت نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو بن مانگے ریلیف دیا، فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے جارہے ہیں۔
عطاتارڑ نے کہا کہ فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنا ہماراحق ہے، جن خواتین کی حق تلفی ہوئی وہ سمجھتی ہیں نظرثانی دائرکی جائے۔
عطاتارڑ نے کہا کہ وفاقی حکومت تحریک انصاف پرپابندی عائد کروانے جارہی ہے، حکومت پاکستان تحریک انصاف پرپابندی کی درخواست کرےگی، وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا کیس کرےگی، پی ٹی آئی پرپابندی لگانے کیلئے سپریم کورٹ میں کیس دائرکریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین توڑنے پر آرٹیکل6 لگتا ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل 6لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، آرٹیکل 6لگانے کاریفرنس سپریم کورٹ میں بھیجا جائےگا۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ 9 مئی کو ملکی دفاع پر حملے کیے گئے، انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا گیا، ملک نے اگر ترقی کرنی ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں آسکتا ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تاثرہے کہ ان لوگوں پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، ہمارے تحمل اور بردباری کو ہماری کمزوری سمجھا گیا ہے، ہمیں سیاسی تربیت دی گئی ہےکہ سیاسی مخالفین کی عزت کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی فاشسٹ حکمران تھے، ماؤں بہنوں کو گرفتار کیا گیا، شہباز شریف نے پی ٹی آئی دور میں کہا تھا کہ میثاق معیشت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عطا تارڑ نے نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ، سائفر، آئی ایم ایف پروگرام اور امریکا میں پاکستان مخالف قرارداد ملک کے خلاف سازش کے واضح ثبوت ہیں۔ تحریک انصاف کے بانی کی ملک دشمنی صاف ظاہر ہے۔ سانحہ 9 مئی میں بھی بانی پی ٹی آئی اور پورا خاندان ملوث ہے۔ بیرون ملک سے پاکستان مخالف فنڈنگ اور سوشل میڈیا مہم چلانے والوں کیخلاف سخت ترین قانونی کاروائی ہو گی۔ حکومت ایسے افراد کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرے گی ۔ پارلیمان سے قرارداد منظور کروائیں گے۔