امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آور مارا گیا، واقعے میں ایک شخص بھی ہلاک ہوا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی ریاست پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ تقریر کے دوران گولیاں چلتے ہی نیچے جھک گئے، اس دوران ریلی میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لئے بھاگنے لگے تاہم چند ہی لمحے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کھڑے ہوئے حامیوں کی طرف دیکھ کر فضا میں مکا لہرایا، اس وقت ان کے دائیں کان پر خون کے نشانات دکھائی دے رہے تھے، جس کے بعد فوراً سیکرٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے ۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کو ایک گولی لگی تھی، ریلی میں 8 سے 10 گولیاں چلائی گئیں، ایک گولی بظاہر ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 2 افراد زخمی ہوگئے تاہم ریلی میں جس رائفل سے فائرنگ کی گئی تھی اسے بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ریلی میں فائرنگ کے واقعے میں سابق امریکی صدر معمولی زخمی ہوئے ، ان کے کان پر خون کے نشانات دیکھے گئے تاہم یہ زخم کس نوعیت کے ہیں اور کس وجہ سے ہوئے یہ واضح نہیں ہوسکا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ ٹھیک ہیں اوران کا مقامی طبی مرکز میں چیک اپ کرلیا گیا، جس کے بعد سابق امریکی صدر کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
امریکی سیکرٹ سروس کا بھی کہنا ہے کہ ریلی میں فائرنگ کے واقعہ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ ہیں اور ان کے حفاظتی اقدامات بڑھا دیے گئے ہیں۔ واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور جیسے ہی معلومات حاصل ہوں گی، عوام کو ان سےآگاہ کیا جائےگا۔
امریکی میڈیا کے مطابق حملہ آور ڈونلڈ ٹرمپ سے کئی سو گز دور موجود تھا اور ماہر نشانہ باز تھا، ہلاک کیے جانے کے باوجود حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
ایف بی آئی کے مطابق فائرنگ ڈونلڈٹرمپ پرقاتلانہ حملہ تھا، ڈونلڈٹرمپ کوقتل کرنےکی کوشش کی گئی، مشتبہ شخص کا ڈی این اے کررہے ہیں، فائرنگ میں ملوث ایک شوٹر کو شناخت کیاگیا، تحقیقات جاری ہے،حملہ آورکی عمر20سال تھی، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری جواب دیا اور اہلکاروں نے حملہ آور کو گولی ماردی، ٹرمپ پر حملے کے بعد اب وہاں کوئی خطرہ نہیں۔
واقعہ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولی میرے دائیں کان کے اوپر کے حصے میں لگی، مجھے فوری طور پر لگا کہ کچھ ہوا ہے تاہم جب بہت زیادہ خون بہا تب مجھے پتہ چلا کہ کیا ہوا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں ایسی حرکت ہو سکتی ہے، گولی چلانے والے کے بارے میں اس وقت کچھ معلوم نہیں۔
سابق صدر ٹرمپ نے قانون نافذ کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حملے کے بعد اہلکاروں نے مجھے حصار میں لیا اور محفوظ جگہ پر منتقل کیا، انہوں نے گھناؤنے عمل کے دوران فوری طور پر حفاظتی اقدام کیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی میں حملے کی مذمت کی ہے، جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کرخوشی ہوئی، اس طرح کے تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔
جو بائیڈن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ٹھیک ہیں، امریکا میں اس قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں، سیکرٹ سروس نے فوری کارروائی کرکے ٹرمپ کو محفوظ مقام منتقل کیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فوری کارروائی پر ان کاشکریہ، جلد ٹرمپ سے بات کروں گا۔
واضح رہے کہ امکان تھا کہ آج ڈونلڈ ٹرمپ اپنے نائب صدارتی امیدوار کا نام کا اعلان کریں گے۔ امریکا کی ری پبلکن پارٹی کا نیشنل کنونشن اگلے ہفتے ہونا ہے جس میں صدارتی امیدوار کو باضابطہ طور پر نامزد کیا جائے گا۔