پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنماء اور سابق معاون خصوصی عثمان ڈار نے بھی پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ نومئی کی پلاننگ چیئرمین پی ٹی آئی کی زیر صدارت زمان پارک میں ہوئی، گرفتاری کی صورت میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی۔
سابق معاون خصوصی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی ساتھی عثمان ڈار نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں 9 مئی کی پوری ذمہ داری سابق وزیراعظم پر ڈالتے ہوئے پارٹی اور سیاستدان چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی پلاننگ چیئرمین پی ٹی آئی کی زیرصدارت زمان پارک میں ہوئی، گرفتاری کی صورت میں حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی، حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت خود چیئرمین پی ٹی آئی نے دی۔
انہوں نے کہا کہ 2022ء میں لانگ مارچ عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی روکنے کیلئے تھا، 9 مئی حملوں کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ہیومن شیلڈ کا استعمال کیا۔
سابق معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے ورکرز کی ذہن سازی کی، جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد، زمان پارک میں جو کچھ ہوا اسی ذہن سازی کا نتیجہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ریاست مخالف بیانیے کو سپورٹ کیا، 9 مئی شرمناک سانحہ ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ریاست مخالف بیانیہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر بنا۔
عثمان ڈار نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی میں حماد اظہر، مراد سعید، اعظم سواتی، فرخ حبیب فوج مخالف تھے، یہ تمام لوگ چیئرمین پی ٹی آئی کے قریب تھے۔