بھارت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر گھریلو استعمال کے گیس سلنڈر پر سبسڈی میں ایک ماہ میں دوسری بار اضافہ کردیا گیا۔ حکومت نے انتخابات سے قبل سبسڈی 200 روپے سے بڑھا کر 300 روپے کردی۔
بھارت میں عام افراد کیلئے مہنگائی میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور مہنگائی اگست میں مسلسل دوسرے ماہ مرکزی بینک کی ٹارگٹ حد 2 سے 6 فیصد تک بڑھ گئی، چند ماہ میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافے نے غریب خاندان کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرا سنگھ مودی نے آئندہ سال انتخابات میں عوامی حمایت حاصل کرنے کیلئے ایک ماہ کے دوران گھریلو استعمال کے گیس سلنڈر کی خریداری پر سبسڈی میں دوسری بار اضافہ کردیا۔
بھارت میں آئندہ سال گرمیوں میں کئی ریاستوں میں انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ وزیر اطلاعات انوراگ ٹھاکر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ بدھ کو سبسڈی کے اعلان سے اجوالا ویلفیئر اسکیم کے تحت 9 کروڑ 60 لاکھ (96 ملین) خاندان مستفید ہوں گے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس سے حکومتی خزانے پر کتنا بوجھ پڑے گا۔
مقامی معاشی ماہر مادھو اروڑا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے قومی خزانے پر سالانہ 36 ارب روپے (432.57 ملین ڈالر) کا بوجھ پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت گھریلو استعمال کے 14.2 کلو گرام کے گیس سلنڈر پر 200 روپے کی سبسڈی دی تھی، جس سے 33 کروڑ غریب گھرانوں نے فائدہ اٹھایا تھا، حکومتی تخمینے کے مطابق رواں سال 31 مارچ تک سبسڈی کی مد میں 116 ارب روپے خرچ کئے گئے تھے۔
معاشی ماہر سنیل سنہا کا کہنا ہے کہ حکومت انتخابات کے قریب مہنگائی کی سطح میں اضافہ نہیں چاہتی تاکہ آئندہ اپنے مقاصد حاصل کرسکے۔
واضح رہے کہ بھارت اپنے زیر استعمال ایل پی جی کا 60 فیصد درآمد کرتا ہے جبکہ اپریل 2020ء سے ایل پی جی کی قیمت میں 300 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔