پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کی وجہ سے چل رہی ہے اور بجٹ بھی پی پی کی وجہ سے پاس ہوا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم گالم گلوچ نہیں مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کی خیبر پختونخوا میں تنظیم سازی کر رہے ہیں، کے پی میں نفرت کی سیاست کرنے والوں کا مقابلہ کریں گے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل اور امن و امان کی صورت حال خراب ہے، ہمسایہ ملک میں دنیا کی پوری فوج فیل ہو چکی ہے، پاک فوج اور عوام نے مل کر ان دہشت گردوں کی کمر توڑی، ماضی میں کچھ ایسے فیصلے ہوئے جس سے یہ دہشت گرد پھر سے سر اٹھا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت اے پی سی بلا رہی ہے، پیپلز پارٹی کا وفد بھی اس میں شریک ہو گا، ہم ہمیشہ اپنے عوام پاک فوج اور پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں، سب نے اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہے، جو فیصلے متفقہ لیے جائیں گے اس کے اثرات اچھے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے یہ حکومت چل رہی اور بجٹ بھی پاس ہوا ہے، اگلے بجٹ میں ہم حکومت کے ساتھ پہلے بیٹھ کر بات کریں گے۔
انہوں نےکہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دورہ افغانستان سے آپ کے مسائل ہو جائیں گے، آپ کو یاد ہو گا ایک چائے کے کپ کی تصویر بھی آئی تھی، افغانستان اور پاکستان کے بیچ کے مسلے عوام کے لیے حل نکالا جائے، افغانستان میں جو ابھی حکومت ہے انکے پاس اتنے وسائل موجود نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا پیپلز پارٹی کے علاوہ کون پوچھتا ہے،ہمارے کہنے پر جنرل ر باجوہ اور فیض حمید پارلمان آئے تھے ، کے پی حکومت اگر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کی بجائے ان کے سہولت کار بن جائے؟ تو ہم پھر کس طرح ان کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے سہولت کاری کی تھی اس پر بھی اے پی سی میں فیصلہ کیا جائے گا، سیاست ہونی چاہئے لیکن سیکیورٹی دہشت گردی پر سب کو ایک ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک بوجھ ہم غریبوں پر ڈالتے رہے گے انکو کوئی ریلف نہیں مل سکتا، ہم حکومت کی وزارتوں کے خواہشمند نہیں ہیں، ہم صرف اپنا مثبت کردار ادا کریں گے، بجلی کے پی کی پیداوار ہے انکو اس پر ریلف ملنا چاہئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو قیدی کہتا تھا کہ نیب کیس ہو جو بھی مقابلہ کروں گا، اب امریکہ سے لے کر یہاں تک صرف اسکا رونا ہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے پاس کوئی چال ہے تو بلکل کر سکتے ہیں، مولانا صاحب سنئیر سیاست دان ہے الیکشن سے پہلے، دوران، اور بعد میں کیا کہتے تھے آپ وہ کلیپ سن سکتے ہیں، ایک بات کہنا چاہتا ہوں اگر آپ الیکشن ہار جاتے ہیں تو پھر اسے تسلیم کر لینا چاہئیے۔