پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی حکومت کی جانب سے شروع کئے جانے والے ٹین بلین سونامی پراجیکٹ میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے پراجیکٹ سے متعلق پیش کی جانے والی رپورٹ میں کرپشن کا انکشاف ہوا جس پر محکمہ جنگلات پنجاب کے افسران پریشان ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے ڈائریکٹرز اور ضلعی جنگلات آفیسرز کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کے افسران نے درخت لگانے کی بجائے منصوبے کے لئے دی جانے والی خطیر رقم سے گاڑیاں خریدیں۔
لاہور ،شیخوپورہ ،قصور، چکوال، گجرات، سیالکوٹ ،بھکر ، خوشاب ، فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسرز سے وضاحت طلب کی گئی ہے جبکہ جھنگ، ملتان، اوکاڑہ، میانوالی، راولپنڈی ،مری ،سرگودھا ،مظفر آباد، لیہ، رحیم یار خان، ڈی جی خان اور ساہیوال کے افسران سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لئے دی جانے والی رقم کو دیگر اخراجات پر خرچ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا امکان ہے۔
منصوبے سے متعلق آڈٹ رپورٹ میں 427 آڈٹ پیراز سامنے آئے ہیں اور افسران کی جانب سے آڈٹ رپورٹ چھپانے کی کوششیں جاری ہیں کیونکہ رپورٹ کے پبلک ہونے کی صورت میں مبینہ کرپشن بے نقاب ہونے کا امکان ہے۔