تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے آج ہونے والے جلسے کی این او سی معطل کرنے کیخلاف تحریک تحفظ آئین پاکستان نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے کوآرڈینیٹر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد نے 4 جولائی کو عدالت کو بتایا کہ این او سی جاری کردیا گیا ہے، ڈی سی اسلام آباد نے کل این او سی منسوخ کرنے کا لیٹر بھیج دیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہین عدالت ہے ، عدالت این او سی منسوخ کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے، درخواست میں چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد پولیس کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو آج جلسے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری رات گئے ترنول پہنچ گئی ۔ اسٹیج ہٹا دیا، کنٹینرز، خاردارتاریں اور دیگر سامان تحویل میں لے لیا۔
حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش پر اجازت نامہ معطل کیا گیا ہے ۔ امن عامہ اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے ۔ ترنول کے رہائشیوں نے بھی اپنے علاقے میں جلسہ روکنے کی درخواست کی تھی، آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ جلسہ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔