روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ توانائی ، زراعت اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف تاجکستان کا دورہ مکمل کر کے قازقستان پہنچ گئے ہیں جہاں آستانہ کے نور سلطان نذر بائیوف ہوائی اڈے پر قازق ہم منصب نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔
آستانہ میں وزیراعظم شہبازشریف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات بھی ہوئی جس کے دوران روس سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد اور دوطرفہ تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی روابط میں بہتری آئی ہے ،توانائی ، زراعت اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھائیں گے۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا روس سے تیل کی درآمد جاری رکھنے اور دوطرفہ تجارت کا فروغ چاہتے ہیں ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’’ جناب صدر ، مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ گذشتہ کئی سال سے ہمارے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت ہو رہی ہے اور یہ ہمارے لئے بہت اطمینان بخش ہے ، میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے آپ کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنا چاہتا ہوں ۔ ‘‘
دوسری جانب وزیراعظم کی دوشنبہ میں تاجک ہم منصب اور چیئرمین ایوان زیریں سے بھی ملاقات ہوئی جن کے دوران تاجکستان سے تعاون کے فروغ اور پارلیمانی روابط مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
ازبک صدر سے ملاقات
شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی ازبک صدر سے ملاقات ہوئی جس کے دوران کثیرالجہتی تعلقات ، تجارت، دفاع اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
شہبازشریف کی جانب سے خوشحال وسطی ایشیا اور علاقائی روابط بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان ازبکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ سے اقتصادی تعلقات کو فروغ ملے گا۔
تجارت بڑھانے کیلئے کراچی پورٹ کو ترمز سے منسلک کرنے پر تبادلہ خیال اور دونوں رہنماؤں نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے پاک ازبک مشترکہ عزم کا اعادہ بھی کیا۔