معروف کار ساز کمپنی ’ کیا موٹرز ‘ نے اپنی کراس اوور ’ سٹونک‘ کی قیمت میں بھاری کمی کے بعد اب ایک مرتبہ پھر سے 7 لاکھ 80 ہزار روپے کا اضافہ کر دیاہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 55 لاکھ 50 ہزار روپے پر پہنچ گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل گاڑی کی سیلز کو بڑھانے کیلئے کمپنی کی جانب سے سٹونک کی قیمت میں 15 لاکھ روپے تک کی کمی کا اعلان کیا گیا جس سے سیلز سینٹرز پر گاڑی خریدنے کے خواہمشندوں کی قطاریں لگ گیں۔
کمپنی نے گاڑی کی قیمت میں کمی کے بعد اسے 47 لاکھ 67 ہزار روپے میں صارفین کیلئے دستیاب رکھی جبکہ اس سے قبل گاڑی کی قیمت 62 لاکھ 80 ہزار روپے تھی ۔
اس اعلان سے ان لوگوں کو شدید جھٹکا لگا تھا جنہوں نے اسے 60 لاکھ روپے سے زائد میں خریدا تھا مگر ان لوگوں کو اتنا نہیں جنہوں نے اسے 40 لاکھ روپے سے زائد میں خریدا تھا، تاہم اسٹونک کی قیمت میں کمی کے اس اعلان کے چند روز بعد ہی کیا پاکستان نے صارفین کے زبردست رد عمل کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسٹونک کی مزید بکنگ عارضی طور پر روکنے کا بتایا تھا۔
رواں مالی سال کے آغاز پر کِیا پاکستان نے اسٹونک ای ایکس کی بکنگ کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یکم جولائی یعنی آج سے، تمام بکنگ دسمبر 2024 اور اس کے بعد کی ڈیلیوری کی بنیاد پر لی جائے گی، بکنگ صرف 2.5 ملین روپے کی جزوی ادائیگی کے ساتھ قبول کی جائے گی۔
’دسمبر 2024 اور جنوری 2025 کی ڈیلیوری کے لیے جزوی ادائیگی کے ساتھ آرڈرز کے لیے پرائس لاک ہو گا، جو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی کسی بھی قدر میں کمی سے مشروط ہے جبکہ وفاقی یا صوبائی حکومتوں کی طرف سے درآمد کردہ ڈیوٹیوں، ٹیکسوں اور لیویز میں کوئی بھی اضافہ ڈیلیوری کے وقت صارف کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔‘
اس پیش رفت کے تناظر میں یہ امر دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ آیا صارفین اسٹونک کی بڑھتی ہوئی قیمت کے باوجود اسے پسند کرتے ہیں یا سوزوکی سوئفٹ اسے سخت مقابلہ دے گی، خاص طور پر جب اس کے ٹاپ ویریئنٹس اب بھی 4,719,000 روپے کے اندر ہیں۔