امریکی ایوان نمائندگان میں اسپیکر کیون میکارتھی کو عہدے سے ہٹانے کے لئے پیش کی جانے والی تحریک کامیاب ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی اسپیکر کیون میکارتھی کو ریپبلکن رکن میٹ گیٹز کی جانب سے پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
یہ پہلی بارہوا کہ امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو عدم اعتماد کی وجہ سے اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے کیونکہ کسی بھی امریکی اسپیکر کو آج تک اس طرح کی تحریک کے ذریعے کبھی نہیں نکالا گیا تھا۔
امریکی اسپیکر کو ہٹانے کا یہ نادر طریقہ کار گزشتہ صدی میں صرف دو بار استعمال ہوا تھا اور کبھی کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔امریکی اسپیکر کیون میکارتھی کا عہدہ خطرے میں پڑ گیا
اسے آخری بار 2015 میں اسپیکر جان بوہنر کے خلاف استعمال کیا گیا تھا، انہیں ہٹانے کی تحریک ناکام ہوگئی تھی لیکن اس نے ان پر اتنا دباؤ ڈالا کہ انہوں نے دو ماہ بعد استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا تھا۔
اس سے پہلے یہ طریقہ کار آخری بار 1910 میں استعمال ہوا تھا۔
تاہم، ایوان نے 234 سالہ تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے اسپیکر کو عہدے سے ہٹا دیا۔
میٹ گیٹز کی جانب سے پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک پر ایوان نمائندگان نے 210 کے مقابلے 216 ووٹوں سے میکارتھی کو گھر جانے پر مجبور کیا۔
میکارتھی کی جانب سے ڈیموکریٹس کی مدد سے سرکاری اداروں کو فنڈ دینے کے لیے ایک بل منظور کیے جانے کے بعد ہفتے کے آخر میں دونوں ریپبلکنز کے درمیان تناؤ بڑھ گیا تھا۔
ہفتے کے روز ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں یوکرین کے لیے 6 بلین ڈالر کی فنڈنگ رہ گئی کیونکہ گیٹز اور دیگر انتہائی قدامت پسندوں نے اصرار کیا کہ امریکا نے روس کے ساتھ کیف کی جنگ پر بہت زیادہ خرچ کیا ہے۔
پیر کو ہاؤس فلور پر ایک تقریر میں گیٹز نے میکارتھی پر الزام لگایا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کر رہے ہیں تاکہ علیحدہ قانون سازی میں یوکرین کی نئی فنڈنگ شامل کی جا سکے جبکہ میکارتھی نے کہا تھا کہ "یوکرین پر کوئی سائیڈ ڈیل نہیں ہے۔"
عہدے سے فارغ ہونے کے بعد منگل کی شام ریپبلکن کے اجلاس میں میکارتھی نے اپنے ساتھیوں کو بتایا کو وہ دوبارہ اسپیکر بننے کے لئے انتخاب میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتے اور جن سخت گیر افراد نے انہیں بے دخل کیا وہ قدامت پسند نہیں ہیں۔
خیال رہے سابق اسپیکر میکارتھی رواں سال جنوری میں 15 راؤنڈز پر مشتمل سخت مقابلے کے بعد اسپیکر بنے تھے اور تب بھی گیٹز اور دیگر دائیں بازو کے اراکین نے ان کی حمایت کرنے سے انکار کیا تھا۔
میکارتھی کے خلاف ایک ووٹ جس نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا وہ ایک اعتدال پسند ریپبلکن رکن نینسی میس کا تھا جن کا تعلق جنوبی کیرولینا سے ہے، انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے اسپیکر کی تلاش میں ہوں جو امریکی عوام سے سچ بولےاور کانگریس کے ساتھ ایماندار ہو۔
دوسری جانب نئے اسپیکر کے انتخاب کے لئے ریبپلکنز کی جانب سے 10 اکتوبر کو اجلاس طلب کیا ہے جس پر 11 اکتوبر کو ووٹنگ کا امکان ہے۔