لاہور ہائیکورٹ نے ینگ ڈاکٹرز کو ہڑتال ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔
ینگ ڈاکٹرز نے ساہیوال ہسپتال واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا ، جمعرات کو قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے ینگ ڈاکٹرز کی درخواست پر سماعت کی جس کے دوران عدالت نے ڈاکٹرز کو کمرہ عدالت میں دیکھ کر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ آپ کو اسپتالوں میں مریضوں کا علاج کرنے چاہیے تھا۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ینگ ڈاکٹرز کے صدر کو روسٹرم پر بلوایا اور کہا کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے ،ساڑھے بارہ کڑور لوگوں کی خدمت کی ذمہ داری آپ پر ہے۔
جسٹس شجاعت علی خان نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنے کام شروع کریں ہم آپکو عدالت میں نہیں دیکھنا چاہتے، ڈاکٹرز اس قوم کے بیٹے ہیں عدالت انکے حقوق کا تحفظ کرے گی۔
ینگ ڈاکٹرز کے صدر نے کہا کہ مجھے ڈاکٹرز نے صدر منتخب کیا ہے، جنرل کونسل کا اجلاس بلا کر ہڑتال ختم کرنے کا معاملہ سامنے رکھیں گے۔
عدالت نے سرکاری وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز اور انجئنیرز معاشرے کی آنکھ کا تارہ ہیں نفرتوں کو بڑھائیں مت، کم کریں۔
بعدازاں، عدالت نے درخواست پر مزید کارروائی کل تک ملتوی کردی۔