بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں مسترد ہوگئیں۔
جمعرات کو ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا۔
فاضل جج افضل مجوکا نے کیس کا فیصلہ 25 جون کو محفوظ کیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج کی جانب سے سزا معطلی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری حکم بھی جاری کیا گیا۔
10 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، بشریٰ بی بی کا خاتون ہونا سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا جواز نہیں، بانی پی ٹی آئی،بشریٰ بی بی کی سزامعطلی کی درخواستیں مستردکی جاتی ہیں۔
حکمنامہ کے مطابق سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی، دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔
حکمنامے میں عدالت کا پاکستان کریمنل لاجرنل میں موجود محمد ریاض بنام سرکارکیس کا حوالہ بھی دیا۔
محمد ریاض بنام سرکار کیس کے فیصلے میں کہا گیا ضمانت انڈر ٹرائل ملزم کاحق ہے لیکن سزا یافتہ کا نہیں۔
اپیل کا فیصلہ دو ہفتے میں ہونا ہے لہذا سزا معطلی کا جواز نہیں، اپیل پر تو ایک درخواست گزار کی جانب سے جزوی دلائل بھی دیئے جا چکے ہیں، سزا معطلی کی قانونی شق کو ضمانت کی قانونی شق کے برابر قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اپیلیں زیر التوا ہوں تو سزا معطلی کو درخواست گزار کا استحقاق قرار نہیں دیا جاسکتا، اعلیٰ عدالتوں کے اس حوالے سے متعدد فیصلے موجود ہیں جن کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔
تحریری حکم میں مزید کہا گیا کہ جرم کا قابل ضمانت ہونا سزا معطلی کے جواز کے طور پر عدالتوں نے قبول نہیں کیا۔
یاد رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں 3 فروری 2024 کو 7، 7 برس قید کی سزا ہوئی تھی جسے انہوں نے چیلنج کیا تھا۔
اب مذکورہ کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت 2 جولائی کو ہو گی۔
پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عدالتی فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عدت کیس میں سزا معطلی کی درخواست عدالت نے منظور نہیں کی، انصاف کا تقاضا تھا ، کیس میں کوئی پیچیدگی نہیں، کیس خاوند اور بیوی کےدرمیان تھا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کیس کا فیصلہ ہائی کورٹ میں فوری چیلنج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز فارم 47 کے پرائم منسٹر شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں بھی برملا کہا جب تک بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور دیگر اسیران کی رہائی تک کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔