سیکیورٹی ادارے دہشتگردوں کے خلاف بھر پور آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کا قلع قمع جاری ہے لیکن انسداد دہشتگردی کیلئے بنائی گئی عدالتوں کی تعداد ان صوبوں میں سب سے کم ہے جو دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ہیں جیسا کہ بلوچستان میں 9 ، خیبر پختون خواہ میں 13 عدالتیں ہیں جبکہ پنجاب میں 23 اور سندھ میں 32 عدالتیں بنائیں گئیں ہیں ۔
اب تک 605 کیسز التواء کا شکار ہیں.
پنجاب - 48
خیبر - 195
بلوچستان 208
اگر یہ صورتحال ہوگی تو دہشت گردی کا سدِ باب کیسے ہوگا.
اب تک کل سزائیں 217 ہوئی ہیں.
جن میں سے
پنجاب - 152
خیبر - 14
بلوچستان - 10
دہشت گردی کے حملے ہورہے ہیں ، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں، سیکورٹی اہلکار شہید ہورہے ہیں ، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں، دہشت گرد مارے جارہے ہیں جبکہ وہاں کی عدالتیں سب سے کم کام کررہی ہیں.
ایسے میں ایک ہی ادارے سے یہ توقع رکھنا اور اسے طعنے بھی دینا کسی بھی طرح عقل و شعور کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔