پاکستان تحریک انصاف نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان تحریک اںصاف رؤف حسن نے کہا کہ ن لیگ کے سابق رہنما محمد زبیرنےبانی پی ٹی آئی کےموقف کی تائید کی۔ سپریم کورٹ محمد زبیرکےانٹرویو کا ازخود نوٹس لے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت گرا کر مجرموں کو مسلط کیا گیا، کوئی مہذب ملک ہوتا تو محمد زبیرکےاعتراف پر انکوائری کمیشن بنتا، انہوں نے مزید کہا کہ احسن اقبال نے کہا لوگ چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی5سال جیل میں رہیں، جعلی ارسطو نے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے کی تجویز پیش کی۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ان سے ملک نہیں سنبھل رہا،کوئی سرمایہ کاری نہیں ہورہی، پاکستان میں امن اور سیاسی استحکام کا قیام ناگزیر ہے۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ آئین کی خلاف ورزی کا معاملہ نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، 9 مئی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔
واضح رہے کہ ایک حالیہ اٹرویو میں مسلم لیگ (ن) کے سابق ترجمان محمد زبیر نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی حکومت ختم کرنے سے پہلے جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ نے نوازشریف سے لندن میں ملاقاتیں کیں۔
محمد زبیر نے کہا کہ 8 مارچ کو قومی اسمبلی میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی اور اس سے تقریباً دو ماہ پہلے جنوری میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بات چیت شروع ہوگئی تھی۔