بلوچستان کابینہ نے آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی۔
جمعہ کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا بجٹ اجلاس ہوا جس میں محکمہ خزانہ کی جانب سے بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ صحت اور تعلیم ترجیحی شعبے ہیں۔
لازمی پڑھیں۔ بلوچستان بجٹ، ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد تک اضافے کی تجویز
محکمہ خزانہ نے بتایا کہ زراعت ، لائیو اسٹاک اور منرل اینڈ مائنزکی ترقی کے منصوبے بھی بجٹ میں شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران کابینہ نے پنشن کنٹری اسکیم کی منظوری بھی دی ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار 70 فیصد منظور شدہ ترقیاتی منصوبے بجٹ تجاویز کا حصہ بنائے گئے ہیں، نئے مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں پر پہلے ماہ سے ہی کام شروع کر دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی اپنے اپنے محکموں اور حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں گے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ منصوبوں پر عمل درآمد میں سست روی کا مظاہرہ کرنے والے محکموں کو مزید فنڈز کا اجراء نہیں کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں پر بروقت کام مکمل کرنے والے محکموں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
بجٹ کے اہم نکات
بجٹ میں جنرل پبلک سروس کے لئے 138 ارب 40 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جبکہ امن و امان کیلئے 93 ارب 12 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
اکنامک افیئرز کے محکموں کیلئے 79 ارب 36 کروڑ روپے، تحفظ ماحولیات کیلئے 90 کروڑ ، ہاؤسنگ و کمیونٹی سہولیات کیلئے 49 ارب 92 کروڑ روپے اور صحت کیلئے 57 ارب 12 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق تفریح و سیاحت، ثقافت و مذہبی امور کیلئے 6 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔
تعلیم کے شعبے کیلئے 126 ارب 26 کروڑ روپے ، سماجی تحفظ کے شعبے کیلئے 13 ارب 35 کروڑ روپے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے 8 ارب 65 کروڑ مختص کیئے گئے ہیں۔
پنشن اور دیگر مدات کیلئے 13 ارب ، صوبائی وسائل سے ترقیاتی بجٹ کیلئے 219 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
بجٹ میں غیر ملکی ترقیاتی منصوبوں کا تخمینہ 28 ارب 28 کروڑ روپے ہے جبکہ وفاقی ترقیاتی منصوبوں کا تخمینہ 73 ارب 28 کروڑ روپے ہے۔