ملک میں علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لیے نیشنل لاجسٹک کارپوریشن نے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا۔
وسطی ایشیا کےایک اوراہم ملک کےساتھ تجارت بڑھانے کے لیےاین ایل سی نےمؤثر طریقے سے رسائی حاصل کی، نیشنل لاجسٹک سیل ایک سرکاری ادارہ ہےجو ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات فراہم کرتا ہے۔
این ایل سی کا پہلا ٹرک 6 ٹن چیریوں کو لے کرکامیابی کے ساتھ درہ خنجراب سے چین پہنچا جبکہ دوسری کھیپ اگلے ہفتے گلگت بلتستان سے روانہ ہوگی۔
گزشتہ برس این ایل سی نے ٹی آئی آر سسٹم کے تحت پاکستان سے کرغستان کے راستے پہلا دو ٹرکوں پر مشتمل برآمدی کارگو ادویات لے کر بشکیک پہنچا تھا۔
این ایل سی نےاس سنگ میل کےساتھ نہ صرف وسطی ایشیائی ریاستوں بلکہ روس اور مشرقی یورپ کے ساتھ بھی نیا تجارتی راستہ کھول دیا۔
سی پیک کے ساتھ ٹی آئی آر کے فعال ہونے کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان تجارت مزید مستحکم ہوگی۔
رواں سال اپریل میں این ایل سی کے ٹرکوں کےذریعے آلوؤں کی کھیپ برامد کی گئی جس نے اوکاڑہ اور رحیم یار خان سے دوشنبہ تک کا سفر صرف سات دنوں میں طے کیا
رواں سال مارچ میں چین سے کُل 27 گاڑیاں خنجراب کے راستے پاکستان میں داخل ہوئیں،واضح رہے این ایل سی خنجراب کےبلند ترین سرحدی کراسنگ پوائنٹ کے قریب سوست کے مقام پر ڈرائی پورٹ چلا رہا ہے جو دونوں برادر ممالک کے درمیان سرحد پار تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے
این ایل سی کے ذریعے مختلف ممالک میں متبادل راستوں کی فراہمی سے پاکستان کی بین الاقوامی تجارت بڑھانے کے لیے نہ صرف راہ ہموار ہوگی بلکہ پاکستان علاقائی اور عالمی تجارت میں ایک فعال رکن کے طور پر بھی ابھرے گا