سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی، آج ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
سماء کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا، ہم نے سرمایہ کاری کیلئے پوری دنیا کے چکر لگا لئے، سیاسی استحکام کے بغیر معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی، آج ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیکس سلیب پر 2 مہینے عمل ہوا ، بعد میں واپس کر دیا گیا، ایک لاکھ روپے تنخواہ پر کوئی ٹیکس نہیں تھا، ہم نے ٹیکس کے 3 سلیب بنائے تھے، ٹیکس کا ایسا نظام بنانا ہے جو عوام پر بوجھ نہ ڈالے، ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے ورنہ کچھ آگے نہیں بڑھے گا، نیب اور ایف بی آر کو درست کرنا ہوگا ورنہ کام آگے نہیں چلے گا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری لانا مشکل کام ہے، اصلاحات کاعمل شروع نہیں کرینگے تو ملک آگے نہیں چلے گا، اکاؤنٹنگ کے عمل سے ملک نہیں چلتے، ٹیکس کے نظام میں بھی اصلاحات لانا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں ترمیم کرنا مشکل ہوگا، ڈسکوز کو صوبوں کے حوالے کرنا چاہیے ، دفاع کا کچھ حصہ بھی شیئر کر سکتے ہیں، بجلی اور گیس کا معاملہ صوبوں کے حوالے کرنا چاہیے،صوبوں نے اپنے اخراجات بڑھا لئے ہیں اور کرپشن بڑھ گئی ہے۔