حکومت نے پینشن اخراجات میں کمی لانے کے لیے نئے مالی سال کے بجٹ میں اسکیم متعارف کروادی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت پر کھربوں روپے کی ان فنڈڈ پینشن لائبلیٹی ہے اور پنشن کے اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ لہذا ان اخراجات میں اضافے کی شرح کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے اس شعبے کی اصلاح کے لیے حکمت عملی ترتیب دی ہے جس پر کافی حد تک مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیارات کے مطابق موجودہ پنشن اسکیم میں اصلاحات لائی جائیں گی جن کے نتیجے میں اگلی تین دہائیوں کی پینشن لائبلیٹی میں خاطر خواہ کمی ہوگی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ نئے ملازمین کے لیے کونٹریبیوٹری پینشن اسکیم متعارف کروائی جائے گی جس میں حکومت کا حصہ ہر ماہ ادا کیا جائے گا۔ اس سے مستقبل کے ملازمین کی پنشن ان کی ملازمت کے آغاز سے ہی مکمل طور پر فنڈڈ ہوگی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پشن کی لائبلیٹی کو مینیج کرنے کے لیے پنشن فنڈ قائم کیا جائے گا۔