قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے انکشاف کیا کہ دو پلیئرز ایسے ہیں جو کاکول ٹریننگ کیمپ سے واپس آئے اور ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی بجائے انہوں نے اپنے فیزیو سے کہا کہ لکھ کر دیں کہ ہمیں آرام کی ضرورت ہے ۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے سماء ٹی وی کے پروگرام ’ زور کا جوڑ ‘ میں عماد وسیم کے ان فٹ ہونے اور ابرار کو نہ کھلانے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سارے پلیئرز کو لے کر جانا چاہیے تھا ، مینجمنٹ کہہ رہی تھی کہ ٹرائی کر رہے ہیں تو اس کو بھی موقع دینا چاہیے تھا، میرے خیال میں پلیئر کچھ کرنا چاہتاہے کچھ بننا چاہتا ہے تو جو بھی سامنے ٹیم ہو تو وہ پرفارم کرنے کی کوشش کرتا ہے ، ، ہمار اپہلا میچ بھارت نہیں امریکہ کے خلاف ہے ،ا س کے پاس ایک موقع ہے ،، اگر اتنے لڑکوں کو موقع دے رہے تھے تو ابرار کو بھی دینا چا ہیے تھا، میرے خیال میں چیزوں کو آسان کرناہے تو آسان ہو جائیں گی، مشکل کرناہے تو مشکل ہو جائیں گی ۔
شاہد آفریدی کا کہناتھا کہ سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ کے درمیان کور آڈینیشن مضبوط ہونی چاہیے ، ہر معاملے میں چیئرمین کو نہیں آنا چاہیے ، میرے خیال میں یہ کورآڈرینیشن سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ میں ہونا چاہیے کہ کس کو این او سی دینا ہے کس کو نہیں دینا ، کسے سینٹرل کنٹریکٹ دیناہے کس کو نہیں دینا ، جب ڈومیسٹک سیزن چل رہاہے تو پھر کسی کھلاڑی کو کسی بھی لیگ کیلئے این او سی نہیں جاری کرنا چاہیے ، جو کھلاڑی سینٹرل کنٹریکٹ میں نہیں ہیں وہ جا سکتے ہیں اور کھیل سکتے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کا سیزن بہت اہم ہے ، ہرلڑکے کو اسے اہمیت دینی چاہیے ۔
سابق کپتان نے کہا کہ قائداعظم ٹرافی ہو رہی ہے اور اگر پاکستان ٹیم کسی ٹور سے آرہی ہے تو کچھ پلیئر ایسے ہیں جو لگا تار کھیل رہے ہیں ، اس میں آپ آپشن دے سکتے ہیں کہ سیزن میں چار روز چار میچز کھیلنے ہیں ، یہ لازمی ہونا چاہیے ، ، سینئر پلیئرز ، جونیئر ز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرتے ہیں تو اس سے جونیئر کو بہت فائدہ ہوتاہے ، سینئر کے آنے سے ڈریسنگ روم کا ماحول سنجیدہ ہو جاتاہے ، کھیل پر فوکس ہوتاہے ، جونیئر ز کیلئے گرومنگ کا موقع ہوتاہے ۔
شاہد آفریدی نے انکشاف کیا کہ ایک دو پلیئر ایسے بھی تھے انہوں نے کاکول میں فٹنس کیمپ اٹینڈ کیاہے ، اس کے بعد ڈومیسٹک سیزن چل رہا تھا اور انہوں اپنے ٹرینر فیزیو سے لکھوا لیاہے کہ انہیں آرام کی ضرورت ہے ، ، جبکہ وہ کسی ٹور پر بھی نہیں جا رہے ، انہوں نے اپنے ڈپارٹمنٹ کو میل بھی کروالی، جو ابھی کاکول سے کیمپ اٹینڈ کر کے آ رہے ہیں ، مجھے مصباح نے ایک دو باتیں بتائیں اور میں حیران ہو گیا کہ یہ نوجوان کھلاڑی ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ سے چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ سمجھ سے باہر ہے کہ فزیو یا ٹرینر کس طریقے سے ان لوگوں کو اتنی فیورز دے رہے ہیں ۔