سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے سے متعلق کیس کی کارروائی براہ راست نشرنہ کرنے کی درخواست کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق حکمنامے میں کہا گیاہے کہ ایسے مقدمات لائیو نہیں دکھائے جاسکتے جن میں سیاسی یا ذاتی مقاصد وابستہ ہوں،ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کیس کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کی درخواست کی، مفاد عامہ کا مقدمہ نہ ہونے کے باعث لائیو نشریات کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، مرکزی کیس میں خیبرپختونخوا حکومت کی ایک دن بھی عدالت نہیں آئی،اچانک انٹرا کورٹ اپیلوں میں کے پی حکومت کی لائیو دکھانے کی درخواست سمجھ سے بالاتر ہے،5 رکنی لارجر بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے سے اختلاف کیا، سپریم کورٹ ہر مقدمے کو براہ راست نشر نہیں کر سکتی۔