خیبر پختونخوا اسمبلی نے سال 25-2024 کے لئے 1754 ارب روپے کے بجٹ اور فنانس بل کی منظوری دے دی۔
تمباکو پر پچاس روپے کلو کے حساب سے نیا صوبائی ٹیکس عائد کردیا گیا جبکہ نسوار کے تمباکو پر بھی ٹیکس 5 روپے اضافے کے ساتھ ساڑھے سات روپے فی کلو کردیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی نے دو دنوں میں مجموعی طور پر مختلف محکموں اور اداروں کے اخراجات جاریہ اور ترقیاتی سکیمیوں کے لئے 66 مطالبات زر کی منظوری دی جبکہ ممبران نے بحث کے بعد کٹوتی کی تحاریک واپس لیں ۔
بجٹ میں آمدن کا کل تخمینہ 1754 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات جاریہ اور ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 1654 ارب روپے ہے ۔
وزیر خزانہ بجٹ کو ایک سو ارب روپے اضافی قرار دے رہی ہے۔
وزیر خزانہ آفتاب عالم نے ایوان کو یقین دلایا کہ صوبے کے عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر ترقیاتی سکیمیں دی جائیں گی، حکومت کی کوشش ہے کہ سالوں سے جاری ترقیاتی سکیموں کو مکمل کیا جائے۔
ایوان نے فنانس بل کی ترمیم سمیت منظوری بھی دی ۔
تمباکو کمپنیوں پر 50 روپے کلو کے حساب سے صوبائی ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی جائے گی، نسوار کے تمباکو پر عائد ٹیکس ڈھائی روپے سے بڑھا کر ساڑھے سات روپے کردیا گیا ہے ۔
اسی طرح مزید کئی ٹیکسوں اور ٹریفک جرمانوں کی شرح میں اضافہ کیا گیا جبکہ پراپرٹی ٹیکس میں تین فیصد کمی کی گئی ہے ، شادی ہالوں سمیت صنعتوں پر بھی ٹیکس فکسڈ شرح سے وصول کیا جائے گا۔