بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کے شیخ مجیب الرحمان سے متعلق ٹوئٹ پر وفاقی تحقیاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کے سائبر ونگ نے انکوائری کا فیصلہ کر لیا۔
بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے پروپیگینڈا ویڈیوز پبلش کرنے کے معاملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے اور ایف آئی اے سائبرونگ کی جانب سے معاملے کی انکوائری کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے نوٹس کے مطابق 26 مئی کو عمران خان کے آفیشل ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب الرحمان کے نام پر ایک من گھڑت اور پروپیگنڈا ویڈیو ٹویٹ کی گئی۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت خود اڈیالہ جیل میں قید ہے جبکہ اُنکا آفیشل ہینڈل پروپیگنڈا ویڈیو اپ لوڈ کے لئے استعمال کیا گیا، سائبر ونگ پی ٹی آئی کے چار لوگوں سے اس معاملے پر بات چیت کرے گا۔
نوٹس کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم اس معاملے پر عمران خان، بیرسٹر گوہر خان، عمر ایوب اور رؤف حسن سے بات چیت کرے گی۔
ایف آئی ٹیم اس بات کا تعین کرے گی کہ ویڈیو ٹویٹ عمران خان نے خود کیا یا انکی اجازت سے کیا گیا جبکہ انکوائری میں اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ پاکستان مخالف پروپیگنڈا کس نے بنایا اور کس نے چلایا اور اگر اکاؤنٹ ہولڈر کی طرف سے ایسا کیا گیا تو اُنکے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
نوٹس کے مطابق اگر عمران خان کی طرف سے نہیں ہوا تو انہیں اپنا ایکس اکاؤنٹ غیر قانونی طور پر استعمال ہونے پر اپنا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کے لئے تحریری ایپلیکیشن دینی پڑے گی۔
ٹوئٹ کا پس منظر
26 مئی کو عمران خان کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں سقوط ڈھاکہ سے متعلق مواد تھا تاہم، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کی جانب سے ویڈیو سے لاتعلقی ظاہر کی گئی تھی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ مذکورہ معاملے سے عمران خان کا تعلق نہیں ۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ویڈیو کا مقصد پاک فوج کو نشانہ بنانا نہیں تھا اور اسے ’’سیاسی تناظر‘‘ میں سمجھنا چاہیے۔