اسلام آباد ضلع کچہری میں خاور مانیکا اور پولیس اہلکاروں پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پی ٹی آئی وکلا کیخلاف کیس میں دہشتگردی اور گواہ کو جان سے مارنے کی دھمکی سمیت سمیت 9 دفعات لگائی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سیشن جج ایسٹ کی عدالت کے باہر لوگ بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے ، ان میں سے وکلا کے ایک گروہ کی سربراہی فتح اللہ برکی کر رہے تھے، ان وکلاء نےخاور مانیکا پر حملہ کرتے ہوئے للکارا کہ اسے زندہ نہیں چھوڑیں گے۔
فتح اللہ برکی نے خاور مانیکا کو گردن پر مکے مارے ، نعیم پنجوتھہ اورایڈووکیٹ اعجاز بٹرنے ان کی کمر پر مکے برسائے ، موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نےچھڑانےکی کوشش کی تو ان کا سرکاری اسلحہ چھین لیا گیا، فتح اللہ برکی ایڈووکیٹ نے کانسٹیبل خالد کی وردی پھاڑ دی۔