کاربن پیدا کرنے میں پاکستان کا حصہ صرف اعشاریہ آٹھ فیصد لیکن موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں بھی پاکستان شامل ہے ۔ محکمہ موسمیات نے مستقبل میں پیدا ہونے والے خوراک اور صحت کے ممکنہ مسائل سے بھی آگاہ کردیا ۔ وزارت ماحولیات کے حکام کہتے ہیں معاملے کو پوری دنیا میں اجاگر کر رہے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان میں موسموں کی کایا پلٹ ڈالی، کبھی غیرمتوقع ریکارڈ بارشیں، کبھی وقت سے پہلے شدید گرمی کی لہر، موسموں کے اس ہیر پھیر کی وجہ تو دنیا بھر میں کاربن کی پیداوار ہے لیکن پاکستان تو فیکٹریوں، گاڑیوں اور اینٹوں کے بھٹوں سمیت صرف اعشاریہ 8 فیصد کاربن پیدا کرتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کاربن کے اثرات کا بڑا شکار ہے۔
ڈائریکٹر میٹ ڈاکٹر بابر کا کہنا ہے کہ کاربن امیشن کی وجہ سے درجہ حرارت بڑھ رہے ہیں، اور اس کی بنا پر جو ویدر پیٹرن ہیں وہ ڈسٹرب ہوگیے ہیں، فوڈ اور ہیلتھ کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ پاکستان دنیا بھر میں کاربن کے معاملے کو اجاگر کرکے موسمیاتی تبدیلیوں سے درپیش خطرے کی گھنٹی بجارہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کاربن کے اخراج پرقابو پانے کے لیے کوئی جامع منصوبہ بندی نہ کی گئی تومستقبل میں پاکستان کے ساتھ ساتھ دیگر کئی ممالک بھی تباہی کے دہانے پر ہوں گے۔