وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے
سپاہی سعید قادر شہید انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا
سپاہی سعید قادر شہید نے 20 اگست 2015 کو آپریشن المیزان کے دوران دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے دفاع وطن میں جامِ شہادت نوش کیا
سپاہی سعید شہید کو انکی بہادری اور قربانی کے اعتراف میں تمغہ بسالت سے نوازا گیا،سپاہی سعید قادر شہید نے سوگواران میں بیوہ اور ایک بیٹا چھوڑے
سپاہی سعید قادر شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
"سعید بہت اچھے تھے، ہم سب کا بہت خیال رکھتے تھے اور اپنے بیٹے میں تو انکی جان تھی"
سپاہی کی بیوہ کا کہنا ہے کہ "ہماری شادی کو تین سال ہوئے تھے اور ہمارا بیٹا ایک سال کا تھا جب ان کی شہادت ہوئی،شہادت سے پہلے جب بھی انکی کال آتی تھی تو وہ یہی کہتے تھےکہ میری والدہ اور حارث کا خیال رکھنا،میری اور میرے بیٹے کی زندگی میں انکی کمی تو ہمیشہ محسوس ہوگی لیکن مجھے فخر ہے انکی شہادت پر،ایک نہ ایک دن تو سب نے جانا ہے لیکن شہادت کی موت چند خوش نصیب لوگوں کے ہی نصیب میں ہوتی ہے""دہشتگردوں کیلئے میرا یہی پیغام ہے کہ پاک فوج کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی اور اپنے ملک و قوم کی خاطر شانہ بشانہ لڑتی رہے گی"
شہید کے بھائی کا کہنا ہے کہ"اسے بچپن سے ہی شوق تھا کہ میں آرمی میں جاؤں اور کچھ ایسا کروں جس سے میرے ملک کا نام روشن ہو""ہماری والدہ کو جب پتا چلا سعید کی شہادت کا تو انکی آنکھ سے ایک آنسو نہیں گرا اور بس اتنا کہا کہ اللّٰہ پاک اسکی شہادت قبول فرمائے"جیسے ہمارے بھائی نے پاکستان کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کیا ویسے ہی اپنے ملک کی خاطر ہماری جانیں بھی حاضر ہیں""ہماری فوج اپنے ملک کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنا جانتی ہے اور بہت جلد دہشتگرد مکمل ناکام ہوجائینگے"سعید شروع سے ہی بہت صاف دل کا مالک تھا اسکی یونٹ سے بھی جو ملتا تھا سعید کی بہت تعریف کرتا تھا۔
"پاکستان اس وقت دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑرہا ہے اور ہمارے ملک کی خاطر ہماری جانوں کی بھی ضرورت پڑی تو ہم حاضر ہیں""میں پاکستان کے تمام شہداء کے لواحقین کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ شہید زندہ ہیں اور انہی کی قربانیوں کی بدولت یہ ملک، یہ ملت اور یہ اسلام کا قلعہ کھڑا ہے"
سپاہی سعید قادر کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے