ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا جس کے بعد تلاش جاری ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد واپس آرہے تھے کہ تبریز کے قریب ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا۔
ڈیم کے افتتاح کے موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی موجود تھے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ یہ حادثہ موسم کی خراب صورتحال کے باعث پیش آیا۔
ہیلی کاپٹر میں کون کون سوار تھا ؟
ہیلی کاپٹر میں ایرانی وزیر خارجہ امیرعبد الہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدر کے نمائندے آیت اللہ محمد علی بھی سوار تھے۔
ایرانی وزیر داخلہ کی تصدیق
ایرانی وزیر داخلہ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ ہوئی ہے جس کے بعد ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ کی جانب روانہ ہوگئی ہیں لیکن موسم کی خرابی کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو آپریشن
ایرانی میڈیا کے مطابق خراب موسم کے باعث ریسکیو ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں کرسکا تاہم، آٹھ ایمبولینس حادثے کے مقام کی جانب روانہ کر دی گئی ہیں اور حادثے کے قریب ترین مقام پر ائیر ایمبولینس بھی اسٹینڈ بائی ہے۔
ہیلی کاپٹر سنگن نامی تانبے کی کان کے قریب حادثے کا شکار ہوا، یہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں جولفہ اور ورزقان کے درمیان واقع ہے اور یہ تبریز شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر (43 میل) سے 100 کلومیٹر (62 میل) کے فاصلے پر ہے۔
لازمی پڑھیں۔ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کا ہیلی کاپٹر حادثے پر ردعمل سامنے آگیا
ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ انہوں نے علاقے میں 40 الگ الگ ٹیمیں تعینات کر دی ہیں، ابھی تک ٹیمیں علاقے میں پہنچی ہیں، تاہم اس مخصوص جگہ پر نہیں جہاں ہیلی کاپٹر گرا۔
بگڑتے موسم کے باعث فضائی آپریشن بند
ایمرجنسی سروسز آرگنائزیشن کے ترجمان بابک یکتاپرست کا کہنا ہے کہ اندھیرا چھٹنے کے فوراً بعد فضائی بند کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے، پورے علاقے میں شدید دھند کی وجہ سے فضائی کارروائیاں جاری رکھنا اب ممکن نہیں رہا۔
تاہم ، انہوں نے زور دے کر کہا کہ تبریز اور تہران میں ایئر ایمبولینسیں تیار کھڑی ہیں۔
سپریم لیڈر کا ردعمل
سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی جانب سے خصوصی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں صدر رئیسی کی سلامتی کے لیے دعا گو ہوں۔
اپنے بیان میں علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ واقعے سے ملک کے انتظامی معاملات متاثر نہیں ہوں گے۔
علی خامنہ ای نے اپیل کی کہ شہریوں کو ملکی معاملات سے متعلق فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔
سعودی عرب اور ترکی مدد کیلئے تیار
سعودی عرب اور ترکی نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے میں مدد کے لیے پیشکش کی ہے۔
ریاض نے ایران کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ مملکت اس حادثے کے بارے میں آنے والی خبروں پر بڑی تشویش کے ساتھ عمل کر رہی ہے۔
علاوہ ازیں، ترکی کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اور بچاؤ کے آپریشن میں مدد کے لیے بھی تیار ہے۔
آذر بائیجان کے صدر کا ردعمل
ہیلی کاپٹر حادثے کی خبر سامنے آنے پر آذر بائیجان کے صدر نے شدید تشویش کا اظہار کیا اور سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر خصوصی بیان جاری کیا ۔
اپنے بیان میں الہام علیوف کا کہنا تھا کہ آج صدر ابراہیم رئیسی کو الوداع کہنے کے بعد ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی خبر سے شدید پریشانی ہے، اللہ تعالی کے حضور ہماری دعائیں صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے ساتھ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک پڑوسی، دوست اور برادر ملک کے طور پر جمہوریہ آذربائیجان کسی بھی مدد کیلئے تیار ہے۔