آئی ایم ایف مشن کے ایف بی آر، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے تکنیکی سطح کے مذاکرات ختم ہو گئے، پالیسی سطح کے مذاکرات 20 مئی سے شروع ہوں گے۔
معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات 20 مئی سے شروع ہونگے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں نئے قرض پروگرام کے حجم پر بات ہوگی، پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئندہ کی شرائط و اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پالیسی سطح مذاکرات میں آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو کے اہداف مقرر کیے جائیں گے، نئے مالی سال کیلئے میکرو اکنامک اہداف کا تعین بھی کیا جائے گا، آئی ایم ایف نے حتمی معائدے کیلئے ابھی تک گرین سگنل نہیں دیا تاہم پالیسی سطح کے مذاکرات کے اختتام پر اسٹاف لیول معائدے کا امکان ہے، آئی ایم ایف معاشی اہداف اور کارکررگی کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر کمیونی کیشن جیولی کوزیک نے کہا ہے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی تکمیل سے پاکستانی معیشت کے استحکام میں مدد ملی،جبکہ نئے قرض پروگرام سے متعلق آئی ایم ایف کے مشن کے نتائج سے وقت آنے پر آگاہ کیا جائے گا۔
پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان نئے بیل آؤٹ پیکج پر مذاکرات کے حوالے سے جیولی کوزیک نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ دی۔ پاکستان اورآئی ایم ایف میں ممکنہ اسٹاف لیول معاہدے سے متعلق سوال کا جواب دینےسے انہوں نے گریز کیا، کہا آئی ایم ایف کا مشن نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستانی حکام سے ملاقات کر رہا ہے، مشن کا کام مکمل ہونے تک انتظار کیا جائے گا، ہم وقت آنے پر آئی ایم ایف مشن کے نتائج سے آگاہ کریں گے، ڈائریکٹر کمیونیکیشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوسرے اور آخری جائزے کی تکمیل پاکستانی حکام کی مضبوط پالیسی کوششوں کی عکاس ہے۔