متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) نے نیا 10 سالہ بلیو ریزیڈنسی ویزا متعارف کرا دیا۔
رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے ان افراد کے لیے 10 سالہ بلیو ریزیڈنسی ویزا کا اعلان کیا ہے جنہوں نے ماحول کے تحفظ کے لیے غیر معمولی تعاون کیا ہے جبکہ سرکلر اکانومی اور متعلقہ شعبوں سے وابستہ افراد بھی ویزے کے لئے اہل ہیں۔
امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کابینہ کے اجلاس کے دوران اس اقدام کا اعلان کیا۔
شیخ محمد بن راشد المکتوم کا کہنا تھا کہ 2024 کو پائیداری کے سال کے طور پر نامزد کرنے کے لیے قومی ہدایات کے مطابق، ہم نے 'بلیو ریذیڈنسی' ویزہ متعارف کرایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ 10 سالہ ویزا ان افراد کیلئے ہے جنہوں نے ماحولیاتی تحفظ میں غیر معمولی تعاون کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری معیشت کی پائیداری ہمارے ماحول کی پائیداری سے منسلک ہے۔
ویزہ کے لئے اہلیت کا معیار
بین الاقوامی تنظیموں، بین الاقوامی کمپنیوں کے ارکان، ایسوسی ایشن اور این جی او ممبران، عالمی ایوارڈ یافتہ اور ماحولیاتی کام میں ممتاز کارکنان اور محققین ویزہ کے لئے اہل ہوں گے۔
دلچسپی رکھنے والے افراد وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے یا مجاز حکام کے ذریعے نامزدگیوں کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات سرمایہ کاروں، کاروباری افراد، سائنسدانوں، نمایاں طلباء اور گریجویٹس، انسانی ہمدردی کے علمبرداروں اور صف اول کے ہیروز کو 10 سالہ گولڈن ویزا بھی پیش کرتا ہے۔