اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل دورکنی بینچ نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد منگل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
لازمی پڑھیں۔ عمران خان تھانہ کھنہ میں درج دو مقدمات میں بری
بدھ کو عدالت عالیہ کی جانب سے محفوظ فیصلہ سنایا گیا جس کے مطابق عمران خان کی درخواست ضمانت 10 لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی گئی۔
عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں ضمانت پر رہا کرنےکا حکم بھی جاری کیا گیا۔
9 جنوری کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیاگیا اور 26 فروری کو پہلی مرتبہ درخواست سماعت مقرر ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 28 مارچ کو پہلی باقاعدہ سماعت کی اور ایک روز قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
تحریری فیصلہ
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اعتراف کیا تحقیقات مکمل ہیں اس لئے ملزم کو مزید قید میں رکھنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
تحریری فیصلے کے مطابق نیب پراسیکیوٹر نے خدشہ ظاہر کیا کہ بانی پی ٹی آئی سیاسی شخصیت ہیں اس لئے ریکارڈ ٹیمپرنگ یا ٹرائل پراثرانداز ہونےکی کوشش کرسکتے ہیں، تاہم، نیب کے ان تحفظات کے حوالے سے ریکارڈ پر کوئی جواز موجود نہیں ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی جاتی ہے، وہ 10 لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کرائیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ریفرنس کے حوالے سے عدالتی آبزرویشنز عبوری نوعیت کی ہیں جو کہ ٹرائل پر اثر انداز نہیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی سائفر اور عدت کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور دونوں کیسز میں سزا معطلی تک ان کی رہائی ممکن نہیں ہے۔