آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبات تسلیم ہونے کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ مظاہرین کے قافلوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے تاہم 3 جاں بحق مظاہرین کے سوگ میں آج بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔
وفاقی اور آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے مطالبات تسلیم ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے تاہم انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نےمارچ کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ جاں بحق 3 افراد کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آزاد کشمیر کے عوام کےلیے آٹا اور بجلی سستی کردی گئی۔ نوٹی فکیشن جاری کردیے گئے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے آزادکشمیر حکومت کو معاملات پرامن طریقے سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وفاقی حکومت نے احتجاجی کشمیری عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے انوارالحق حکومت کو 23 ارب روپے فوری طور پر جاری کرنے کی منظوری دیدی۔ وفاق سے فنڈز ملتے ہی آزادکشمیر میں بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ۔
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے شرکاء کو احتجاج کی صورتحال اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات سے آگاہ کیا ۔ وزیراعظم شہبازشریف نے آزاد کشمیر حکومت سے کہا کہ مظاہرین کے مطالبات کے حل کےلئے پرامن طریقہ کار اپنائیں ۔ مگر قانون کی خلاف ورزی اور سرکاری املاک کا نقصان کسی صورت برداشت نہ کیا جائے ۔
دوسری جانب آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان تیسرے اہم مطالبے پر پیش رفت ہوئی ہے۔ اعلی حکومتی شخصیات کی مراعات میں کمی کیلئے حکومت نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینےکانوٹیفکیشن جاری کردیا۔
کمیشن بیوروکریسی ،اعلی حکومتی شخصیات کو حاصل مراعات کا ازسرنوجائزہ لےگا، کمیشن کے سربراہ اور اراکین کی نامزدگی چیف جسٹس ہائی کورٹ کی منظوری سے کی جائےگی۔ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔