سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) کی جانب سے معطلی کے نوٹیفکیشن کے بعد قومی اسمبلی کی 19 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان کا اسمبلی ہال میں داخلہ بند کر دیا گیا۔
پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 22 ارکان کی معطلی کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن موصول ہوگیا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اراکین کے حوالے سے ضروری احکامات جاری کردیئے۔
سپیکر ایاز صادق کی جانب سے 19 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان کا اسمبلی ہال میں داخلہ بند کر دیا گیا اور ہدایت کی گئی کہ کسی معطل رکن کو اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق معطل ارکان کوتنخواہ سمیت کوئی مراعات بھی نہیں ملیں گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ معطل ارکان سپریم کورٹ سے پرانی تاریخ میں بحالی کی صورت میں تنخواہ اور مراعات کے حقدار ہوں گے۔
ای سی پی کے نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 19 خواتین کی نشستوں کو معطل کیا گیا، جن میں ن لیگ کی 4، جے یوآئی کی 2 اور پی پی کی 2 خواتین کی نشستیں شامل ہیں۔ قومی اسمبلی میں 3اقلیتوں کی رکنیت بھی معطل کی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی 21 خواتین اور 4 غیر مسلم ارکان کی رکنیت معطل کردی، پنجاب اسمبلی کی 24 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان کی رکنیت معطل کردی۔ سندھ اسمبلی کی بھی 2 خواتین اور ایک غیر مسلم رکن کی رکنیت معطل کردی گئی۔