آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبات پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، کمشنر پونچھ اور ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور حکومتی کمیٹی نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں جبکہ مطالبات پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔
تاہم، چیف سیکریٹری آزاد کشمیر اور جواٸنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار ہیں اور مظاہرین نے مطالبات پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے گھروں کو جانے سے انکار کردیا ہے۔
ادھر راولاکوٹ سے ہزاروں افراد پر مشتمل قافلہ مظفر آباد کی جانب روانہ ہوگیا ہے جبکہ مظاہرین نے دھمکی دی ہے کہ قافلہ اگر مظفرآباد پہنچ گیا تو بات احتجاج سے آگے بڑھ جائے گی۔
ایکشن کمیٹی نے چوتھے روز بھی ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا کہ جواٸنٹ پہیہ جام اور شٹر ڈاون ہڑتال جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا گیا تھا جو کہ شدت اختیار کر گیا اور پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی جبکہ فائرنگ سے سب انسپکٹر شہید اور 16 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے عوامی ایکشن کمیٹی کو کھلے دل سے مذاکرات کی دعوت دی تھی اور پریس کانفرنس میں کہا تھا حکومت آٹے اور بجلی کی قیمتوں پر مزید ریلیف دینے کے لیے تیار ہے ، کوئی غیر جمہوری فیصلہ نہیں کریں گے۔