آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں سائفر کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کیس کا چالان خصوصی عدالت میں جمع کروا دیا۔
ایف آئی اے نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی قصوروار قرار دیتے ہوئے عدالت سے ٹرائل کرکے سزا دینے کی استدعا کردی۔ ایف آئی اے نے28 گواہان کی لسٹ چالان کے ساتھ عدالت میں جمع کرادی۔
ایف آئی اے نے 27 گواہوں کے 161 کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد چالان کے ساتھ منسلک کردیے، سیکریٹری خارجہ اسد مجید اور سہیل محمود بھی گواہوں میں شامل ہیں، اعظم خان کا 161 اور 164 کا بیان بھی چالان کے ساتھ منسلک ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کا27مارچ کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ بھی چالان کے ساتھ منسلک ہے، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ فیصل نیاز ترمزی سمیت سائفروزارت خارجہ سے لیکر وزیراعظم تک پہنچنے تک تمام چین گواہوں میں شامل ہیں۔
چالان کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی نے سائفراپنے پاس رکھا اور اسٹیٹ سیکریٹ کا غلط استعمال کیا، سائفرکاپی چئیرمین پی ٹی آئی کے پاس پہنچی لیکن واپس نہیں کی گئی جبکہ شاہ محمود قریشی نے27مارچ کی تقریرکی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی معاونت کی۔
واضح رہے کہ 26 ستمبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کردی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر اور عمیرنیازی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10اکتوبر تک توسیع کردی اور ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے مراسلے یا سائفرکو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا۔