9 شہداء کے لواحقین نے سانحہ 9 مئی کو ایک سال پورا ہونے پر پاکستان کی عوام نے بھرپور مذمت کی اور واقعے میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
سانحہ 9 مئی کےدلخراش واقعے پر شہداء کے لواحقین کی دل آزاری ہوئی اور انکے زخم آج بھی تازہ ہیں
لیفٹینٹ کرنل افتخار احمدشہید کی والدہ کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ گزشتہ سال 9 مئی کو جو المناک واقعہ ہوا وہ کسی کو بھولا نہیں اور اُس پر پورا پاکستان افسردہ ہے،9 مئی کو شہداء کی جو تذلیل کی گئی وہ ہمارے دلوں کو ہر وقت دکھاتی ہے،یہ چند عناصر آج بھی ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔
میں حکومت پاکستان سےاپیل کرتی ہوں کہ ان شرپسند عناصرکو ایسی سزا دی جائے کہ ان کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں،ہمیں ان کی عزت کرنی چاہیےجو اپنی جان خطرےمیں ڈال کر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں،ہمیں ان افراد کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے جنہوں نے ان شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی،
میجر یاسر شہید کی اہلیہ کا کہنا ہےکہ ہمارے شہداء نےاپنی جانیں سرزمین پاکستان کےدفاع میں قربان کی جو شہداء کا ہم پراحسان ہے،جوقومیں اپنےمحسنوں کی قدر نہیں کرتی وہ تاریخ کے صفحات سے مٹ جاتی ہے۔
یپٹن صغیر عباس شہید کےوالد نےکہا جن شرپسندوں نےشہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی اُن کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے،گزشتہ سال جس طرح شہداء کی یادگاروں کی تذلیل کی گئی وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
کیا ہمارے شہداء نے یہ قربانیاں اس لیےدی تھیں کہ ان کی تذلیل اور بےحرمتی کی جائے۔؟میں شہید کی بیٹی ہونے کے ناطےحکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ نو مئی میں ملوث افرادکو جلد سے جلد سزا دی جائے،ہمارا فرض ہےکہ ہم شہدا کی قربانیوں کو یاد رکھیں اورجنہوں نےان کی تصویروں کو جلایا ان کونشان عبرت بنائیں۔
شہداء کی عزت کرنا ہم پرفرض ہے اور ہم ان کی تصویروں کی بےحرمتی برداشت نہیں کریں گے۔