سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نوازشریف نے جنرل باجوہ اور جنرل فیض اور دیگر کے احتساب کا معاملہ دوہزارسترہ میں ہی اللہ پر چھوڑ دیا تھا ۔ نوازشریف کی اصل سوچ یہی ہے ۔ ہمارے پاس دو راستے ہیں کہ ملک ٹھیک کریں یا اپنے حساب برابر کرنے میں لگ جائیں ۔ قوم کی بہتری اور پاکستان کی ترقی نوازشریف کی ترجیح ہو گی ۔
لندن میں سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈارنے کہا کہ نوازشریف کی پاکستانی واپسی،فقید المثال استقبال پر مشاورت ہوئی،کل پاکستان کیلئے روانہ ہو رہا ہوں، قوم میاں نوازشریف کو خوش آمدید کہنے کیلئے تیار ہے وطن واپسی پرنوازشریف کےجیل جانےکا امکان نہیں، سب کوپتہ ہےاُن پر فراڈ کیسز بنائےگئے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کو بہتر کرنے میں نوازشریف کا ٹریک ریکارڈ ہے،انہوں نے ملک سے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی، دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی،عوام نے موقع دیا تو نوازشریف دوبارہ ملک سے اندھیرے دوراوردہشت گردی ختم کریں گے۔
سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ نوازشریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم کے امیدوارہیں، وطن واپسی پران کو جیل جانے کی ضرورت نہیں ہو گی،قوم جانتی ہے یہ فراڈ کیس ہے،قوم نے ڈرامے کی بھاری قیمت چکائی،نوازشریف کا بیانیہ معاشی بحالی اوردہشتگردی کاخاتمہ ہو گا۔
اسحاق ڈارچیئرمین پی ٹی آئی مکافات عمل کا شکار ہیں،اورفرعونیت اوربڑےبول کایہی انجام ہوتاہے ۔